ہر ارادہ ركھنے والا تاركِ وطن قانونی طور پر اس امر كا پابند ہوتا ہے كہ وہ متعلقہ پروٹیكٹوریٹ آف ایمیگرنٹس (پی ای) كے دفتر سے اپنے بیرونِ ملك خدمت كے معاہدے كو محفوظ (پروٹیكٹ) كرائے۔
بیورو نے مئی 1982 میں ارادہ ركھنے والے تاركین وطن كیلئے اسٹیٹ لائف انشورنس كارپوریشن آف پاكستان كے اشتراك سے ایك لائف انشورنس اسكیم متعارف كرائی ہے۔ اس اسكیم كے تحت ہر ایك تاركِ وطن سے بطور انشورنس پریمیم 2500/- روپے كی رقم جمع كرانا مطلوب ہوتا ہے تاكہ 1,000,000/- روپے كی رقم كے برابر لائف رسك كا تحفظ فراہم كیا جاسكے۔ اس انشورنس كا تحفظ (كوریج) پانچ سالوں كیلئے كارآمد ہوتا ہے،
حكومت نے ایسے تمام كاركنان كیلئے جولائی 2001 سے باز انشورنس كی سہولت فراہم كی ہے جو انشورنس پالیسی كی تجدید كرانا چاہتے ہیں،
اس اسكیم میں ایسے پاكستانیوں كیلئے بھی توسیع كر دی گئی ہے جو پروٹیكٹر آف ایمیگرنٹس كے ساتھ رجسٹریشن كرانے كے بغیر بیرون ملك چلے گئے ہوں لیكن انہیں اب اجازت دے گئی ہو كہ وہ اپنے آپكو متعلقہ سفارتخانوں كے ساتھ رجسٹرڈ كروالیں
ویلفیئر فنڈ كی ادائیگی كے بعد ایسا تاركِ وطن اؤورسیز پاكستانی فاؤنڈیشن كا ركن ببن جاتا ہے۔ ركنیت كے تحت وہ حسب ذیل فوائد كا مستحق ہو جاتا ہے ۔: